ملک توران شاہ نے ہمیں دھوکہ دیا ہے اس نے میرے بابا اور حسن صباح کو ایک غار میں قید کر دیا ہے۔ میتراس احمد کو کہتاہے اگر ملک شاہ نے توران شاہ

کو قید کر لیا ہے تو وہ یقینا اپنی جان بچانے کے لیے ملک شاہ کو غار کا پتہ بتا دے گا اس کے پوچنے سے پہلے ہمیں وہاں جا کر ان دونوں کو بچانا ہو گا۔

نہیں تو ملک شاہ شلمزار لینے کے بعد قعلہ کوول پر حملہ کرے گا یہ ہمارے لیے ٹھیک نہیں ہو گا۔ پیتروس ملک سنجار اور ملک تپار کے پوچنے سے پہلے

غار میں پہنچ جاتا ہے اور وہاں جا کر ان دونوں کو آزاد کر واتا ہے۔ راستے میں ملک سنجار کو ان کے نشانات مل جاتے ہیں ملک سنجار ملک تپار کو کہتا

ہے اس غار کی طرف دو راستے جاتے ہیں میں اس راستے سے جاتا ہوں اور آپ دوسرے راستے سے جائیں ملک سنجار اپنے قریبی دوست آئیدودو کو کہتا

ہے تم بھی ملک تپار کے ساتھ جاؤ۔ سنجار ملک تپار کو کہتا ہے کچھ بھی ہو جائے آپ نے اپنی جگہ بلکل نہیں چھوڑنی۔۔۔۔

سنجار جب غار کے قریب پہنچتا ہے تو دیکھتا ہے توران شاہ کے سارے سپائی مرے ہوتے ہیں سنجار کو شک ہو جاتا ہے کہ ہمارے پہنچنے سے پہلے

یہاں بازنطینی انہیں چھوڑوا کے لے گئے ہیں دوسری طرف تپار اور آئیدودو چھپ کر انتظار کر رہے ہوتے ہیں تو دیکھتے ہیں ایک گھوڑے پر ایک سپاہی

جس کو تیر لگا ہوتا ہے اس طرف آ رہا ہے۔ آئیدودو اس گھوڑے کو پکڑ کر کہتا ہے تپار کو یہ سپاہی سنجار کے ساتھ جانے والے سپاہیوں میں سے ایک ہے

ضرور سنجار کے ساتھ کچھ بُرا ہوا ہے۔ تپار آئیدودو کو کہتا ہے تم یہی رک کر انتظار کر و میں جا کر دیکھتا ہوں میں کسی بھی حالت میں اپنے بھائی کو

اکیلا نہیں چھوڑ سکتا۔ تپار آدھے سپاہی لے کر وہاں سے چلا جاتا ہے۔ آئیدودو جب دشمنوں کو آتا دیکھتا ہے تو وہ ان پر حملہ کر دیتا ہے ایک زبردست لڑائی

کے بعد سنجار کا قریبی دوست آئیدودو شہید ہو جاتا ہے اور وہ آسانی سے نکل جاتے ہیں۔ آگے جا کر حسن صباح اور ملک تیقش میتراس کو کہتے ہیں اب

ہمیں شیلمزار جانا ہو گا اگر ہمیں دیر ہو گئی تو ملک شاہ شلمزار پر قبضہ کر لے گا۔ میتراس کہتا ہے ٹھیک ہے میں آپ کو شلمزار کی حفاظت کے لیے

بازنطینی آگ بھیج دوں گا۔

as

Spread the love

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *